$BTC $ETH $BNB جنوری میں، امریکی مالیاتی حکام نے سرمایہ کار بینکوں کو اجازت دی کہ وہ بٹ کوائن سے منسلک نئی مالیاتی مصنوعات کی فروخت شروع کریں، جنھیں سپاٹ بٹ کوائن ای ٹی ایف کہا جاتا ہے۔
فروری کے وسط میں ایسے ای ٹی ایف شروع کرنے کے لیے درخواست دینے والی سرمایہ کار کمپنیوں نے ہزاروں کی تعداد میں بٹ کوائنز خریدنا شروع کر دیے، کیونکہ ہیج فنڈز سے لے کر سٹاک مارکیٹ کے تاجروں تک ہر کسی نے بٹ کوائن کی قیمت پر شرط لگانے کے لیے ای ٹی ایف خریدے جبکہ خود ان کے پاس ایک بھی ایسا کوائن نہیں تھا۔
کے 33 کی تحقیق کے مطابق، 29 فروری تک 933,000 سکے پہلے ہی مختص کیے جا چکے تھے یا خریدے جا چکے تھے اور وہ فی الحال ان نئی مالیاتی مصنوعات کے لیے بینکوں کے پاس رکھے ہوئے ہیں۔
کے 33 کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس معاملے میں سب سے زیادہ سکے گرے سکیل کے پاس ہیں جس کا آغاز ڈیجیٹل کرنسی انویسٹمنٹ بینک کے طور پر ہوا۔ اس کمپنی کے پاس تقریباً 450,000 بٹ کوائنز ہونے کا اندازہ ہے۔ اس کے علاوہ بڑی کمپنیوں میں بلیک راک (150000) اور فیڈیلٹی (102000) شامل ہیں۔
آن لائن کرپٹو کے زیادہ تر صارفین اپنی ذاتی دولت میں اضافے کا جشن منا رہے ہیں جس کی وجہ بینکوں کی جانب سے بڑھتی ہوئی مانگ کے ذریعے بٹ کوائن کی قدر کا بڑھنا ہے لیکن کچھ لوگوں نے روایتی ریگولیٹڈ بینکنگ سسٹم میں طاقت اور دولت کے ارتکاز کے بارخدشات کا اظہار کیا ۔ #writw2earn